بھرے جہاں میں فقط تیری ہی کمی ہو گی
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanنہ جانے کیسے بسر اب یہ زندگی ہو گی
 بھرے جہاں میں فقط تیری ہی کمی ہو گی
 
 کھلیں تو ہوں گی وہ باد صبا کے جھونکوں سے
 اداس ترے لیے پر کلی کلی ہو گی
 
 حسین ماضی کی یادیں تجھے رلائیں گی
 وطن کو چھوڑ کے جب دور جا چکی ہو گی
 
 کچھ الجھنوں کی بھی زنجیر ہو گی پیروں میں
 کچھ اس کی راہ میں حائل برادری ہو گی
 
 بچے بھنور سے تو ساحل پہ زندگی نہ ملی
 کسی سے ایسی نہ قسمت نے دل لگی کی ہو گی
 
 فراق میں تو یہ دل بے قرار ہے ، شاید
 وصال یار میں بھی مجھ کو تشنگی ہو گی
 
 تھے مصلیحت کے تقاضے ہی اس کے پیش نگاہ
 وگرنہ اتنی بھی نہ اس کو چپ لگی ہو گی
 
 گلہ نہیں ہے مجھے تیری بے وفائی کا
 مری وفا ہی میں شاید کوئی کمی ہو گی
 
 خوشی ملی بھی تو زاہد اداسیاں اوڑھے
 کبھی کسی کو نہ ایسی خوشی ملی ہو گی
More Sad Poetry






