بھول میری تھی کہ تجھ سے خفا ہو گیا اس طرح تو عمر بھر کیلئے جدا ہو گیا وہ جس کے لئے ہم جی رہے ہیں شفیق خُود وہی کہہ رہا ہے کہ تُو بےوفا ہو گیا