بھیگی راتیں
Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, ALKHOBAR KSAکسمساتے ھوئے چند لمحے چنے
بھیگی راتوں نے ساحل پہ سپنے بنے
پھر سنہری پروں کی ھوائیں چلیں
ریت پہ سپیوں کی وہ رنگیں ڈلی
جگنؤں کے سنگ وہ گنگناتی کلی
سب نے مل کے بہاروں کے گیت سنے
بھیگی راتوں نے ساحل پہ سپنے بنے
موجیں لہرا کے چاند کو شرماتی رہیں
بادلوں کے سنگ بجلیاں جگمگاتیں رہیں
تیرے آنچل کو بہاریں بھی لہراتیں رہیں
بارش نے بھی آنگن سے موتی چنے
بھیگی راتوں نے ساحل پے سپنے بنے
کسمساتے ھوئے چند لمحے چنے
بھیگی راتوں نے ساحل پے سپنے بنے
More General Poetry






