تشنگی اسماعیل کی بے تابی ہاجرہ کی تڑ پ ممتا کی ہوا جاری چشمہ صحرا میں لب بام ہوا آب قدموں میں اسماعیل کے زم زم کی صدا تھی ہوی بہار صحرا میں نم نہ ہو مٹی بھی گر نہ چا ہے گر چا ہے بہا دے چشمہ سجا دے چمن بھی صحرا میں