بہار آئی ہے آؤ گلشن چلیں
خوشیاں سمیٹنے دامن چلیں
جا بہ جا پھول کھلے ہیں
ہنس ہنس کے اک دوسرے کو دیکھتے ہیں
بکھرے ہیں یہاں رنگ کئی
کہیں نیلا کہیں پیلا کہیں گلابی سرمئی
تتلیاں خوشی سے جھومتی پھرتی ہیں
ہنس ہنس کے پھولوں سے بات کرتی ہیں
بھنورے دیوانہ وار ان کو چومتے ہیں
ان کے اس پیار پہ پھول شرماتے ہیں
کیا کیا بتاؤں گلشن میں کیا رونق تھی
ہر اک کے چہرے پہ عجب رونق تھی
لوٹی جب تو دل سرشار تھا
دل میں بس پیار ہی پیار تھا