بہار آئی ہے آؤ گلشن چلیں
Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharifبہار آئی ہے آؤ گلشن چلیں
خوشیاں سمیٹنے دامن چلیں
جا بہ جا پھول کھلے ہیں
ہنس ہنس کے اک دوسرے کو دیکھتے ہیں
بکھرے ہیں یہاں رنگ کئی
کہیں نیلا کہیں پیلا کہیں گلابی سرمئی
تتلیاں خوشی سے جھومتی پھرتی ہیں
ہنس ہنس کے پھولوں سے بات کرتی ہیں
بھنورے دیوانہ وار ان کو چومتے ہیں
ان کے اس پیار پہ پھول شرماتے ہیں
کیا کیا بتاؤں گلشن میں کیا رونق تھی
ہر اک کے چہرے پہ عجب رونق تھی
لوٹی جب تو دل سرشار تھا
دل میں بس پیار ہی پیار تھا
More General Poetry






