Add Poetry

بہاروں نے گل کھلائے

Poet: UA By: UA, Lahore

دل سے تیرے کرم کا تو سایا نہ گیا
ایک در کے سوا اور کہیں آیا نہ گیا

چاند کو دیکھا تو پھر اس کی یاد آنے لگی
تا سحر پھر وہ میرے دل سے بھلایا نہ گیا

آتش ہجر لگا کر وہ ہمیں چھوڑ گئے
جسم کیا بچتا ہم سے دل بھی بچایا نہ گیا

اک ذرا دل لگی پہ ہم سے خفا ہو بیٹھے
ایسے روٹھے ہیں کہ ہم سے منایا نہ گیا

دیار دل میں بہاروں نے گل کھلائے تھے
خزاں نے ایسے لوٹا پھر یہ بسایا نہ گیا

وہ میرے دل میں کچھ دن کیا رہے ہیں
پھر کوئی مہمان ان کے بعد بلایا نہ گیا

بکھر گیا ہے دل کا آشیاں جدائی سے
یہ اجڑا شہر دوبارہ سے بسایا نہ گیا

جو شاہکار خامہء چشم نے بنایا تھا
اسکا کوئی نقش دل سے مٹایا نہ گیا

عظمٰی جو شعلے دل میں دہک رہے ہیں
ان شعلوں کو اشکوں سے بجھایا نہ گیا

Rate it:
Views: 368
05 Dec, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets