بہت تکلیف دیتا ہے

Poet: ارشد ارشی By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

جب کوئی شکایت ہو تو کہہ دی جائے لفظوں میں
لہجوں کا یوں بدل جانا بہت تکلیف دیتا ہے

نبھا نہ پائیں جو باتیں وہ پھر نہ ہی کی جا تیں
یوں وعدوں سے مکر جانا بہت تکلیف دیتا ہے

مشکل راستوں پر ساتھ چلنا ہی محبت ہے
راستوں کو یوں بدل لینا بہت تکلیف دیتا ہے

جہاں تک ساتھ ممکن تھا وہاں تک ساتھ رہنا تھا
اچانک یوں بچھڑجانا بہت تکلیف دیتا ہے

ابھی تو آس ہے شائید کہیں مل جائے ایک دن
سانسوں کے ٹہرنے کا گمان بہت تکلیف دیتا ہے
 

Rate it:
Views: 572
02 Apr, 2016