بہت زرخیز تھی میرے دل کی زمیں

Poet: رعنا تبسم پاشا By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

پھول جب دل میں کھلتے ہیں تو منہ سے جھڑتے ہیں
جب دل میں آگ لگی ہو تو
زبان بھی انگارے برساتی ہے
آگ تنہائی کی ہو، جدائی کی ہو
یا کسی کی بےوفائی کی ہو
آگ آگ ہوتی ہے ، اِک زہریلا ناگ ہوتی ہے
بہت زرخیز تھی میرے دل کی زمیں
اس پر دھرے جانے والے قدم تھے سبز
مجھے دور تک کر ڈالا بنجر
نارسائی کے شعلے کر گئے بھسم
جو زمین آگ پی جاتی ہے پھر وہاں کبھی پھول نہیں کھلتے
اس کی کوکھ میں پھوٹنے والی ہر کونپل
جل کر راکھ ہو جاتی ہے
زندگی رزقِ خاک ہو جاتی ہے

Rate it:
Views: 922
15 May, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL