بیٹی ہر اک گھر کی ضرورت کا نام ہے
بیٹی ہر اک فرد کی چاہت کا نام ہے
وہ خوش نصیب ہیں جنہیں بیٹی عطا ہوئی
بیٹی تو اپنے باپ کی عزت کا نام ہے
ماں ہے کہیں باہن کہیں زوجہ کہیں بہو
بیٹی یہ سارے رشتو کی صورت کا نام ہے
زحمت تم اپنی بیٹی کوہر گس نہ سوچنا
بیٹی خدا کی دی ہوئی رحمت کا نام ہے
بیٹا تو اپنے باپ کا وارث ضرور ہے
بیٹی در اصل باپ کی دولت کا نام ہے
تاریق جب عرب کی پڑھا تو پتا چلا
بیٹی کو قتل کرنا جہالت کا نام ہے
شایانؔ لِکھ کے بیٹی پہ اشعار کہگیا
بیٹی میری لغات میں محبت کا نام ہے