بے امان دل

Poet: UA By: UA, Lahore

کسی کے دل کا ہے مہمان کہیں میزبان دل
کسی کے دل کا سکون اور کہیں بے امان دل

کبھی صحرا کبھی دریا کبھی جنگل بیاباں ہے
کبھی راہی کبھی منزل کبھی ہے کاروان دل

سفر کے راستون کا خوف بھی دل کو ڈراتا ہے
کبھی خود راہنما بن جاتا ہے یہ مہربان دل

یہ جانتا ہے اک گہرا بھنور ہے اس سمندر میں
جانے پھر کیوں اس میں ڈوبنا چاہتا ہے نادان دل

عظمٰی نہ ٹوٹ جائے کہیں دل سنبھالنا
ہے زندگی کا باعث یہ بے زبان دل

Rate it:
Views: 601
31 Dec, 2008