بے تاب ہے رنگت کے لیے پیار کی خوشبو

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

بے تاب ہے رنگت کے لیے پیار کی خوشبو
کب سر کے قریب آئے گی تلوار کی خوشبو

مَطلع میں دَمک اٹھتا ہے اس ماتھے کا مطّلع
اشعار میں آ جاتی ہے رُخسار کی خوشبو

کہتی ہے کہ آنگن کی چنبیلی تھے کبھی ہم
کوٹھے پر تڑپتتی گل بازارکی خوشبو

درکار ہیں آرائشِ نکہت کے لیے رنگ
وہ نکہتِ گیسو ہیں کہ رخسار کی خوشبو

اب اگلے برس یہ در و دیوار نہ ہوں گے
اِک سَر کا لہو مانگے ہے دیوار کی خوشبو

Rate it:
Views: 437
23 Dec, 2011