بیچ بیچ کر ایام اپنے کنگا ل ہوگیا ہوں
امانتوں کے بوجھ تلے بے حال ہوگیا ہوں
ہر عمل پہ ہوئے ہیں نگراں مقرر
عقوبت خانہ ِ حساب میں نڈھال ہوگیا ہوں
خدا کی نظر میں مقام ِانسانیت عظیم ہے
چلا ہوں صراطِ مستقیم تو باکمال ہوگیا ہوں
دیکھ کر اپنا چہرہ مسکرا دیتا ہوں عرفان
نکل کر سانچہِ تخلیق سےبےمثال ہوگیاہوں