بے وفا شاعری

Poet: نواز دیوبندی By: راحیل, Islamabad

وہ بے وفا ہے اسے بے وفا کہوں کیسے
برا ضرور ہے لیکن برا کہوں کیسے

جو کشتیوں کو ڈبوتا ہے لا کے ساحل پر
تمہی بتاؤ اسے ناخدا کہوں کیسے

یہ اور بات برے کو برا نہیں کہتا
برا برا ہے برے کو بھلا کہوں کیسے

وہ میری سانسوں میں دل میں نظر میں غزلوں میں
میں اپنے آپ سے اس کو جدا کہوں کیسے

جو تجھ سے کہنا ہے دنیا سے وہ چھپانا ہے
اگر غزل نہ کہوں تو بتا کہوں کیسے

ہوا کی شہہ پہ جلاتا ہے گھر غریبوں کے
نوازؔ ایسے دیے کو دیا کہوں کیسے

Rate it:
Views: 645
25 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL