اپنی آنکھوں سے اپنی حسرتوں کا جنازا دیکھا کسی غیر کے سنگ جب اسکو شناسا دیکھا ہر دور میں برسے ہیں ٹوٹ کے بادل پھر بھی ہر دور میں ہم نے صحرا کو پیاسا دیکھا