بے چینی سی بڑھ جاتی ہے تیری جدائی اور بھی تڑپاتی ہے پھر کسی بھی پل چین نہیں ملتا بے قراری دل میں ہلچل مچا دیتی ہے اے ماں! تو میری حیات کا سرمایہ جو کھو چکا ہے وقت کی راہوں میں میری تمام مشکلوں کا حل تیری دعاؤں میں