بےوفا حرف

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

کبھی بے وفا حرف بن کے کتاب میں آ گیا
کبھی نظر اُٹھا کے دیکھا تو آفتاب میں آ گیا

دُور ہو کے بھی نہ چھوڑا اُس نے ستانا
کبھی خوشبو سی بن کے گلاب میں آ گیا

نیند کے آدھے نشے میں‘ میں نے جو لکھا
بھیس بدل کے رات خواب میں آ گیا

جو پی تو یوں لگا جیسے تیرے لمس کا
سارے کا سارا نشہ شراب میں آ گیا

بہت چُھپایا زمانے کی نظر سے اُسے
مگر وہ آنکھ میں آئے آب میں آ گیا

بہا لے گیا مجھے گہرے پانیوں میں
تیز رو طوفانوں میں‘صورتِ سیلاب میں آ گیا

Rate it:
Views: 449
19 Jun, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL