تاثیر ہو ایسی
Poet: UA By: UA, Lahoreمیری غزل میں بھی کبھی تاثیر ہو ایسی
میری پکار بھی کبھی دلگیر ہو ایسی
میں تیری یاد سے کبھی غافل نہ ہو سکوں
اس دل سے باندھ لے کوئی زنجیر ہو ایسی
پہنچے تیرے دربار میں تاثیر ہو ایسی
تمہارے دل کو لطف دے جب سنائی دے
میری غزل تیرے لئے تاثیر ہو ایسی
بند آنکھوں سے جسے نیند میں دیکھا میں نے
تو میرا ہم سفر ہے خواب کی تعبیر ہو ایسی
جو سامعیں کے دل کے ٹکڑے بکھیر دے
میرا ہر لفظ تاثیر میں شمشیر ہو ایسی
جسے سن کر اشکوں کا سیل رواں ہو
میری غزل سب کے لئے دلگیر ہو ایسی
تیرے سوا کوئی یہاں مکاں نہ کر سکے
یہ میرا دل تیرے لئے تعمیر ہو ایسی
عظمٰی کچھ اختیار میرا دل پہ چل سکے
کوئی تو بتائے مجھے تدبیر ہو ایسی
More General Poetry








