جو تیرے ذہن کا مرکز ہے حسیں تاج محل صرف الفاظ سے تعمیر کرے گا کیسے خواب ماضی میں جو دیکھے تھے کبھی تو نے سلیم ان کو شرمندہ ءِ تعبیر کرے گا کیسے