Add Poetry

تارکینِ دل

Poet: Dr Javed Iqbal Saani By: Dr Javed Iqbal Saani, Islamabad

تارکینِ دل ملیں گے تارکینِ وطن سے آج
داستانِ فراق سنایئں گے بغل گیر ہو کے آج

زخم اپنے دیکھایئں گے سینے کر کے چاک
آہ! ہمارے نیشانِ تلوار بھی مندمِل ہو چلے آج

دل دیکھایئں یا جگر، سب زخم شُدہ ہیں
رؤو گے تو نہں اپنی ستم ظریفیاں دیکھ کے آج

ہماری بے بسی پہ دریا رو پڑے
پر وہ رہا خا موش یہ تماشہ دیکھ کے آج

حسرتیں تو جمع ہو کر پہاڑ بن گئیں
وہ اس کے دامن میں کھڑا ہو کے مُسکرا دیا آج

دل جلا، جگر بنا، کلیجا سڑا، انھیں جدا کر کے
اب کیا باقی ہے ثانی ؔ تیرے توشے میں آج

Rate it:
Views: 585
26 Oct, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets