یہ اچھی اچھی پیاری پیاری تتلیاں
یہ نیلی نیلی اودی اودی کالی کالی تتلیاں
گنگنا رہی ہیں نغمے بہاروں کے گا رہی ہیں
کیسے خوشی سے جھوم رہی ہیں
ادھر سے ادھر گھوم رہی ہیں
سامنے سوکھی شاخ پہ بیٹھا اداس بلبل
بہار کے جانے کا غم لئے سوچ رہا ہے
جاڑے کے دنوں میں
یہ معصوم تتلیاں کیا کریں گی
یہ پھولوں سے جدائی کا غم نہ سہہ پائیں گی
یہ مر جائیں گی یہ مر جائیں گی
ایسے میں میں کیا کرسکتا ہوں
سوائے اس کے کہ ان کو تسلی دوں
بہار کے آنے کی خوشخبری دوں
پھر سے بہار آئے گی پھر سے پھول کھلیں گے
خوشی سے گنگنانے کیلئے پیار کے نغمے گانے کیلئے