تتلیوں کے رنگوں میں
نازنیں امنگوں میں
بے ارادہ دوڑتے
اپنی ہی ترنگوں میں
دن کا پہر ڈھل گیا
سارا وقت نکل گیا
جیون کی دوپہروں کا
شام کا سویروں کا
رنگ ہی بدل گیا
ہر پہر ہی ڈھل گیا
سارا وقت نکل گیا
تتلیوں کے رنگوں میں
نازنیں امنگوں میں
بے ارادہ دوڑتے
اپنی ہی ترنگوں میں