تجھ سے تو کو ئی گلہ نہیں ہے
قسمت میں میر ی صلہ نہیں ہے
بچھٹر ے تو نجا نے حا ل کیا ہو
جو شخص ا بھی ملا نہیں ہے
جو ز یست کو معتبربنا دے
ا یسا کو ئی سلسلہ نہیں ہے
خو شبو کا حسا ب ہو چکا ہے
اور پھو ل ا بھی کھلا نہیں ہے
سرشا ری ر ہبر ی میں د یکھا
پیچھے میر ا قا فلہ نہیں ہے
اک ٹھیس پہ دل کا پھو ٹ بہنا
چھو نے میں تو اآ بلہ نہیں ہے