ترے مقدر کا ستارہ بلند ہوا
خواب اس کی بھی آنکھوں کا روشن ہوا
بےرنگ ونور تتلیوں کی مانند
رنگ ظلمتوں کا اڑا ہوا
مولا عزم وہمت قائم رکھنا
دعائیں کرنے والوں کا سہارہ ہوا
گردش دوراں کے پھیر ختم اب
مشکلوں کا دور آساں ہوا
میری یہ زیست تھوڑی باقی
میرے پیاروں کا دائرہ بڑھا ہوا
ہمیں گر مات ہوئی، شہ مات دیں گے
میرا جذبہ ہے یہ سوا ہوا
تنزیلہ بھی سدا بھولی ناداں
تیری خواہشوں کا دھارہ پھیلا ہوا