تشنگی کیوں رہے روح پیاسی کیوں رہے
گر دل کی لگن خاص ہو دل لگی کیوں رہے
دین اور دنیا دونوں ساتھ ساتھ ہی چلیں
دونوں معاملات میں کوئی دوری کیوں رہے
سارے معاملات میں اخلاص لازم ہے فقط
کیوں ریا کاری رہے کوئی خامی کیوں رہے
تکمیلِ بشر کے لئے روح و بدن کے درمیاں
کوئی کمی کیوں رہے ذات ادھوری کیوں رہے
جو کلام بھی کرو عظمٰی وثوق سے کرو
خیال کے بیان میں بے یقینی کیوں رہے