علم کی خاطر لوگ چین چلے جاتے
آج کے انسان مانند مشین چلے جاتے ہیں
جس ٹی وی پہ نہ ہو تفریح کا ساماں
اسے چھوڑ کر سبھی ناظرین چلے جاتے ہیں
خوابوں میں تو ملتے ہیں بڑے پیار سے
آنکھ کھلتے ہی سارے حسین چلے جاتے ہیں
کچھ ایسے ناگ ہیں جو ہمیں نظر نہیں آتے
چپکے سے وہ بیچ آستین چلے جاتے ہیں
ہمارے تعاقب میں ہیں کر گس کتنے لیکن
اصغر جیسے لوگ صورت شاہین چلے جاتے ہیں