تعلیم سے جب روشناسی ہوتی ہے
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriتعلیم سے جب روشناسی ہوتی ہے
تب ہی جہالت دور ہونے لگتی ہے
کر چاک پردے، اٹھ کمر باندھ ذرا
پھر سے لہر کی آس اندر بھرنی ہے
گھر گھر بہشتی نور زیور یہ سجے
پھر کچھ کمی ہو تو نبھا بھی لینی ہے
اسراف سے پیدا ہو گھن پوری طرح
جیسے قناعت اصل گوہر، موتی ہے
یہ قرن اول کا بھی ہیرا ہی رہا
اسلاف کی نایاب، نادر خوبی ہے
جو قوم بھی روبہ عمل ہو جاۓ تو
طوفاں سے بیڑا پار کر ہی لیتی ہے
ماضی نہایت درد سے ناصر بھرا
غفلت سے بیداری مکمل لانی ہے
More General Poetry






