تمہیں
بہت زیادہ عزیز تھیں ناں ہماری آنکھیں
تو آؤ دیکھو
سیاہ حلقےپڑے ہوۓ ہیں
ہماراچھرہ تمہاری نظروں میں
چاند تھا جو
اب اس سے
وحشت ٹپک رہی ہے
ہماری باتیں، کہ جن میں
چاہت کا اک جہاں تھا
تمہاری خاطر
مگر یہ سب کچھ تباہ ہونے لگا ہے جاناں
اگر کبھی فرصتیں ملیں تو، ضرور آنا
اور "اسم اعظم" کا ورد کرنا
کہ اب وفاکی اذیتوںکا حصار ٹوٹے
اب اس زمانے سے جان چھوٹے