مجھ کو ہے اپنے دیس میں سکون کی تلاش
مجھ کو پرانے جزبہ اور جنون کی تلاش
اب لوگوں کے خون کے ہیں رنگ بدل چکے
میں کر رہا ہوں آج حلالی خون کی تلاش
جن لوگوں نے بنایا تھا اس دیس کو آزاد
کرنیں پڑے گی انہیں ہی مدفون کی تلاش
جس کے مطابق ہر اک انسان ہے برابر
مجھ کو بھی ہے اسی ہی قانون کی تلاش
جو بھیک دے کے بولے منگتے کا ہو بھلا
ہم کو ہے چشتی ایسے ممنون کی تلاش