Add Poetry

تلاش کرتا ہوں

Poet: Ali Tasif By: Ali Tasif, karachi

رخصت ملی ہے جینے کی کردار کے بنا
کیا وقت ہے کہ رہنا ہے گفتار کے بنا

مضبوط کرنا تھا انھیں گرنے سے پیشتر
بے پردگی تو ہوتی ہے دیوار کے بنا

پیچھے سے وار مرد نہیں کرتے ہیں کبھی
ہر گز نہیں لڑوں گا میں للکار کے بنا

ہربات میں لڑائی ہے ہر کام میں فساد
حکم خدا تو مانیے تکرار کے بنا

زنجیر میں جکڑ کے بھی شاید وہ خوش نہیں
چلنے کا حکم دیتے ہیں جھنکار کے بنا

جنبش لبوں کو دی تھی کہ آنے لگے پیام
سر کے بنا رہیں گے یا پرچار کے بنا

اک دوسرے کو بڑھ کے گلے سے لگائیے
قومیں نہیں پنپتی ہیں ایثار کے بنا

اپنے تئیں تو آج ہیں منصور سب کے سب
حق کے بغیر کچھ ، تو ہیں کچھ دار کے بنا

تاصف فصیل شہر پہ یہ کیوں لکھا گیا
اب نکلے گھر سے کوئی نہ ہتھیار کے بنا

Rate it:
Views: 378
07 Jan, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets