تم کسی طور نہ ہوئے اپنے
ادھورے رہ گئے اپنے سپنے
بس یہ ہی کام رہ گیا اپنا
تیرے نام کی لگے مالا جپنے
دل تو پہلے بھی جلا کرتا تھا
اور اب روح بھی لگی تپنے
اشک چبھتے ہیں کرچیاں بن کر
جب سے ٹوٹے ہیں سہانے سپنے
تم کسی طور نہ ہوئے اپنے
ادھورے رہ گئے اپنے سپنے