تم کو اک تلخ حقیقت بتا دیتے ہیں
جس کو اکثر یہ لوگ چھپا دیتے ہیں
تم نے گرتے ہوئے پتے کو تو دیکھا ہو گا
اپنی ہر سانس ٹہنی پھ لگا دیتے ہیں
کیا خوب سجاتے ہیں بہاروں میں شجر کو
کڑی دھوپ میں اپنا آپ جلا دیتے ہیں
کتنے بے رحم ہیں شجر نئے پتوں کی خوشی میں
پیلے پتوں کو خزاؤں میں گرا دیتے ہیں
اور جو گرتے ہیں شجر کے قدموں میں
لوگ انہیں پتوں کو پیروں میں دبا دیتے ہیں