تم کو دیکھا تو یاد آیا
پھر میرے دل نے دہرایا
وہ سب کچھ جو میں بھول گیا
نظروں میں پھر سے جھول گیا
کب کہاں کیسے اور کیا ہوا تھا
یاد آیا جو مجھے بھول گیا
تم کو دیکھا تھا اور کھونے لگا
میرا دل جب تمہارا ہونے لگا
جو کچھ کرنے آیا تھا
اپنی ہر کرنی بھول گیا
تیری نظروں میں قید ہوا
اپنی آزادی بھول گیا
صبح صبح بےتاب ہوا
باغوں میں چننے پھول گیا
اظہار وفا کرنے کے لئے
تیرے گھر لیکر پھول گیا
تیری آنکھوں میں یوں کھویا
اپنے گھر کا در بھول گیا
تم کو دیکھا تو یاد آیا
پھر میرے دل نے دہرایا
وہ سب کچھ جو میں بھول گیا
نظروں میں پھر سے جھول گیا