تم کوئی بھی ہو تمہارے نام میں خاصیت ہے
سمجھو تو عقیدت ہے سمجھو تو محبت ہے
آپ کی نظر مجھ پہ اٹھ کے جو ٹھہر گئی
یہ میرا وہم ہے یا پھر آپ کی عنایت ہے
زیر لب تبسم اور پلکوں کا جھکا دینا
آپ کی ادا ہے کہ یہ آ غاز الفت ہے
درد عشق کا زہر روح میں اتر جانا
دیکھئے تو زحمت ہے سوچئیے تو رحمت ہے
عظمٰی ہم جو کہتے ہیں مان لو تو اچھا ہے
تم جسے وہم سمجھے سچ کہیں حقیقت ہے