(8 اکتوبر کے زلزلہ کے حوالہ سے)
ہم نے دیکھے ہیں ، اے ہم وطنو
اَدھ کھلی آنکھوں میں پوشیدہ سوال
خوف کے مہیب سایوں میں
بے گور و کفن لاشے
ننھی کلیوں کے سربریدہ جسم
ہم نے دیکھے ہیں اے ہم نفسو
موت کے وہ جانکاہ منظر
لفظ بھی جن کا ساتھ دے نہ سکیں
تم یہ دیکھو کبھی خدا نہ کرے
تم یہ دیکھو کبھی خدا نہ کرے