اب کس آس پہ ہم
تمہارا انتظار کریں
کیسے دھندلائی آنکھوں سے
ہم تمہارا دیدار کریں
پہلے سی دلکشی ہے
نہ پہلے سی رعنائی ہے
پہلے سی تازگی ہے
نہ پہلے سی دلربائی ہے
پہلے سا نور ہے
نہ پہلے سی روشنی ہے
کس آس پہ اب یہ آنکھیں
تمہارا انتظار کریں
کیسے دھندلائی آنکھیں
تمہارا دیدار کریں
دلکشی ماند ہوئی
تازگی کافور ہوئی
نور بےنور ہوا
روشنی دھندلا گئی
جب نہیں آئے تم
اب آئے تو کیا آئے تم
اب کس آس پہ ہم
تمہارا انتظار کریں
کیسے بےنور آنکھوں سے
تمہارا دیدار کریں
اب ہم کس آس پہ
تمہارا انتظار کریں