مسکان تمہارے کالج میں
ہر سمت تمہاری خوشبو ہے
وہی رونق ہے
وہی عالم ہے
وہی میلہ ہے
وہی موسم ہے
وہی صندل ہے
وہی کاجل ہے
وہی آنچل ہے
وہی گیسو ہے
مسکان تمہارے کالج میں
ہر سمت تمہاری خؤشبو ہے
وہی موجِِ ادا
وہی رنگِِ حناء
وہی سادہ قباہ
وہی چالِ صباہ
رمِِ آہو ہے
وہی جادو ہے
مسکان تمہارے کالج میں
ہر سمت تمہاری خوشبو ہے
ہر چہرہ نقش تمہارا ہے
ہر لہجے میں تم بولتی ہو
ہر پیکر عکس تمہاری ہے
تم کانوں میں رس گولتی ہو
آواز تمہاری خوشبو ہے
یہ خوشبو کیسا جادو ہے
مسکان تمہارے کالج میں
ہر سمت تمہاری خوشبو ہے
ماحول وہی،تہذیب وہی
تنظیم وہی، ترتیب وہی
اُستاد وہی،آداب وہی
آنکہیں بھی وہی، خواب بھی وہی
کوئی دل کش ہے
کوئی دل جو ہے
مسکان تمہارے کالج میں
ہر سمت تمہاری خوشبو ہے