تمہاری یاد کا یہ سلسلہ رہا ہے کوئی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

غبارِ راہ میں اب بھی بلا رہا ہے کوئی
نجانے کیوں وہ بہت یاد آ ر ہا ہےکوئی

مجھے امید کہ مہکے گا میرا پھر آنگن
تمہاری یاد کا یہ سلسلہ رہا ہے کوئی

عجیب بات ہے وہ آج پھر نہ پڑھ سکے
مری وفا کا یہی تو صلہ رہا ہے کوئی

تری گلی میں نہ جاؤں گی کون کہتا ہے
تری گلی کا یہ جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی

کوئی بتائے کہ سپنے وہ کیسے چور ہوئے
درِ حیات میں اترا سجا رہا ہے کوئی

رہو گے جس کے اندھیروں میں روشنی بن کے
وہی چراغ تمھارا بجھا رہا ہے کوئی

یہاں تو لوگ بچھڑتے ہیں عمر بھر کے لیے
ہزار بار کسی کا دغا رہا ہے کوئی

غریبِ شہر تو گمنام مر گیا وشمہ
امیرِ شہر ہی تو یہ خفا رہا ہے کوئی

Rate it:
Views: 415
29 Sep, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL