تمہارے نام کی غزل
تمہارے نام کیطرح
سنہری دھوپ کیطرح
سہانی شام کیطرح
تمہیں دیکھوں
تمہیں سوچوں
تو سوچوں میں ابھرتی ہے
کسی الہام کی طرح
تمہارے نام کی غزل
تمہارے نام کیطرح
بہت سندر، بہت دلکش
بہت نازک، بہت حسیں
تصور میں سنورتی ہے
گلِ اندام کیطرح
تمہارے نام کی غزل
تمہارے نام کیطرح
رخ پہ رنگ بکھراتی ہے
روح کو مہکاتی ہے
ترو تازہ ہوا کے جھونکوں سی
یہ گنگناتی ہے
بہاروں میں کِھلنے والے
کسی گلفام کی طرح
تمہارے نام کی غزل
تمہارے نام کیطرح
میری تنہائی میں بالکل
تمہاری یاد کی طرح
اندھیری رات میں
ستاروں کی بارات کیطرح
مجھے منور کرتی ہے
ماہِ تمام کی طرح
تمہارے نام کی غزل
تمہارے نام کیطرح
سنہری دھوپ کیطرح
سہانی شام کی طرح
تمہارے نام کی غزل
تمہارے نام کی طرح