مجھے تو آزمانا تھا
میرا تم سے خفا ہونا
تو بس اک دکھاوا تھا
تیرا مجھے نظرانداز کرنا
بھی اک دکھاوا ہے
دل کو یہ اطمینان دلانا تھا
لیکن یہ میری غلط فہمی تھی
مجھے یہ بھرم قائم رکھنا تھا
کہ تو ابھی بدلہ نہیں ہے
تیرے اور میرے درمیان
ابھی رشتہ وہی ہے
لیکن تیرا وہ بدلتا انداز
تو بس اک بہانا تھا
تمہیں تو دور جانا تھا
بھلا اس کی کیا ضرورت تھی
نہ میں نے پہلے روکا تھا
نہ میں نے آج روکنا تھا
ہاں میرا خفا ہونا
تو بس اک دکھاوا تھا
پر تیرا خفا ہونا
تو اک بہانا تھا
تمہیں تو دور جانا تھا
مجھ سے دور جانا تھا