تمہیں دیکھیں کہ اپنے حال پہ نظر رکھیں

Poet: UA By: UA, Lahore

تمہیں دیکھیں کہ اپنے حال پہ نظر رکھیں
نظر ہے ایک بتاؤ کہ۔۔۔ کدھر کدھر رکھیں

یہ جب طے ہے ہمیں اک دن گزر ہی جانا ہے
خرید کر نہ کیوں اپنے لئے قبر رکھیں

سکون موت ہے یارو! تو آؤ عہد کریں
مسلسل بےسکوں جاریی نیا سفر رکھیں

جنھیں کوئی بھی شکاری کتر نہیں پائے
پرندے ایسے توانا تو اپنے پر رکھیں

امیدوار ہیں عظمٰی سبھی چراغوں کے
چراغ ایک ہے رکھیں تو ہم کدھر رکھیں

Rate it:
Views: 530
25 Jul, 2011