تمہیں سوچے بنا گزارہ نہیں
مگر تقدیر کو اپنا ملن گوارہ نہیں
تم نے یہ کیسے کہہ دیا ہم سے
ہم نے دل سے تمہیں پکارا نہیں
تیری جانب کھنچے چلے آتے
پر ملا کوئی بھی اشارہ نہیں
ہم نے سمجھا جنہیں ہمارے ہیں
لوگ کہتے ہیں وہ تمہارا نہیں
ہم نے دیکھا ہے دور سے جس کو
اپنی قسمت میں وہ ستارہ نہیں
جو خطا ایک بار کر لیں گے
اسے دہرائیں گے دوبارہ نہیں
عشق کا کھیل جیتنے کے لئے
ہارنے میں کوئی خسارہ نہیں
تھام لیتا ہے اس کا ہاتھ خدا
جس کا ہوتا کوئی سہارا نہیں
ہمیں عظمٰی گمان ہوتا ہے
وہ ہمارا ہے جو ہمارا نہیں