آپ کو سب میں خطائیں ہی نظر آتی ہیں
آپ ہر شخص کے در پے ہی نظر آتے ہیں
یہ بھی اک عیب ہے اس عیب سے پرہیز کریں
آپ کو سب میں خطائیں ہی نظر آتی ہیں
اپنے اندر بھی کبھی دھیان کریں
اپنے بارے میں فقط اتنا ہمیں بتلا دیں
آپ کی کونسی خدمات ثمر آور ہیں
کتنی تاریک شبیں آپ سحر تک لائے
کتنے پودے ہیں جنہیں آپ شجر تک لائے
آپ کو سب میں خطائیں ہی نظر آتی ہیں
آپ ہر شخص کے در پے ہی نظر آتے ہیں