دلوں میں چاہت کا فقدان ہے
ہر طرف نفرت کا روجھان ہے
کوئی کسی پر اعتبار نہیں کرتا
یہاں جسکو دیکھو بدگماں ہے
ہر کوئی تنگ ہے ایک دوسرے سے
ہر ایک الگ ہے گریزاں ہے
کوئی کسی کو برداشت نہیں کرتا
جس کو دیکھو بس وہی جوالاں ہے
یہ تنگ نظری یہ مفاد پرستی
لے ڈوبے گی اک دن ارماں ہے
جسکو اپنے اعمالوں کی خود خبر نہیں
وہ غیر کی برائی کا ترجماں ہے
چند ٹکوں کیخاطر بک جاتا ہے فٹ سے
کیا ہی کم بخت تیرا آہ ایمان ہے