تنگ نظری
Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas دلوں میں چاہت کا فقدان ہے
ہر طرف نفرت کا روجھان ہے
کوئی کسی پر اعتبار نہیں کرتا
یہاں جسکو دیکھو بدگماں ہے
ہر کوئی تنگ ہے ایک دوسرے سے
ہر ایک الگ ہے گریزاں ہے
کوئی کسی کو برداشت نہیں کرتا
جس کو دیکھو بس وہی جوالاں ہے
یہ تنگ نظری یہ مفاد پرستی
لے ڈوبے گی اک دن ارماں ہے
جسکو اپنے اعمالوں کی خود خبر نہیں
وہ غیر کی برائی کا ترجماں ہے
چند ٹکوں کیخاطر بک جاتا ہے فٹ سے
کیا ہی کم بخت تیرا آہ ایمان ہے
More General Poetry






