جانے انجانے چہرے
چاروں طرف میرے کچھ غیر اور کچھ اپنے
تنہا تنہا سا ہے مگر من میرا کیوں
انجان ڈگر انجان شہر اور اس کی بھول بھلیاں
جانے کیوں ایسا لگتا ہے اس بھیڑ میں بھی
میں تنہا
میری ذات تنہا
تنہائی زہر بن کر رگوں میں اتر گئی ہو جیسے
میری سوچ تنہا
میرا وجود تنہا