تنہا نکلے ہیں تنہا سفر میں

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, MPK

تنہا نکلے ہیں تنہا سفر میں
لیکر نئی آرزو دل تا جگر میں

تمہاری طرف آنا خطرے سے نہیں خالی
پہرہ لگا ہوا ھے سارے شہر میں

کیا ہی پیار نے تیرے رنگ دکھایا مجھکو
اب کوئی بستا نہیں اپنی نظر میں

لوگ کہتے ہیں اکثر دیوانہ تیرا مجھکو
بسکہ مرتا ہوں تجھ پراے جان جگر میں

یہ پیار ہو جاتا ھے یوں ہی ھمیشہ اکثر
یعنی کہنے کا مطلب میرے پہلی نظر میں

اس قدر بھی مغروری اچھی نہیں صاحب
آدمی گر جاتا ھے اسد زمانے کی نظر میں

Rate it:
Views: 538
27 May, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL