Add Poetry

تو چیخ ہونٹوں کو سینے سے فائدہ کیا ہے

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

تو چیخ ہونٹوں کو سینے سے فائدہ کیا ہے
جہاں میں گھٹ کے یوں جینے سے فائدہ کیا ہے

اتر کے دل میں لگا دیں گے آ گ دوزخ کی
بہا دے اشکوں کو پینے سے فائدہ کیا ہے

بدل سکے جو مشقت کبھی نہ تیرے حالات
تو پھر جبیں پہ پسینے سے فائدہ کیا ہے

نکال کر تو جسے اپنے کام لا نہ سکے
زمیں کے ایسے دفینے سے فائدہ کیا ہے

سکون چھین کے راتوں کی نیند کو لوٹے
تجوریوں میں خزینے سے فائدہ کیا ہے

ہے خود سہارے کا محتاج اس سے کیا امید
بھنور میں ٹوٹے سفینے سے فائدہ کیا ہے

پہن نہ ہاتھ میں بدلے گا نہ یہ تیرا نصیب
ہاں کام کر کہ نگینے سے فائدہ کیا ہے

کشادہ دل کو ہی ملتی ہیں راحتیں زاہد
چھپا نہ سینے میں کینے سے فائدہ کیا ہے

Rate it:
Views: 514
05 Dec, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets