تکمیلِ آرزو کی تمنا کرے کوئی
قسمت میں نہ لکھی تو کہو کیا کرے کوئی
واعظ بتا رہا تھا کوئی قصہ حور کا
وہ حسنِ بے ثبات کبھی وا کرے کوئی
ساقی تمھارے ظرف کی پیتا ہوں ورنہ مے
اس آگ کی بھلا کیا تمنا کرے کوئی
احسن نے خوب سکونِ جہاں کا لیا سرور
اب وقت ہوچلا کہ تماشہ کرے کوئی