میری جو بھی سنجیدہ غزل ہوتی ہے پیار مچبت بنا وہ نامکمل ہوتی ہے اس میں ہر بات فرضی تو نہیں ہوتی تھوڑی حقیقت بھی شامل ہوتی ہے