تیر ی رفاقتوں کے سلسلے بھی کچھ عجیب تھے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

تیر ی رفاقتوں کے سلسلے بھی کچھ عجیب تھے
ہم نہیں لکی ! ہمارے دشمن خوش نصیب تھے

چند ہی ملاقاتوں میں لوٹ لیاگھر میرا
ُاس کے اپنے تھے مگر میرے رقیب تھے

جنگ لڑنے کا عہد تو دونوں سے کیا تھا
بس ُاس نے مان لی ہار - اور مجھ پے چلے سب تیر تھے

میرا ضمیر وفا کر بھی مطمعین نہیں تھا لکی
وہ لوگ بیوفا ہوتے ہوئے بھی امین تھے

ُاس کے ہاتھوں مجھے مل گیا میرے گناہوں کا صلہ شاید
ہمیں دکھ دینے والے بھی خدا کے کتنے قریب تھے

میرے چہرے پے موت کی پرچھائیاں صاف نظر آتی ہیں
مجھے زندہ تسلیم کرنے والے بھی کتنے شریف تھے
 

Rate it:
Views: 618
04 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL