تیرا راستہ کل آج دھُول قسمت میری
جب موت سے محبت کا صِلا پاوُں گا
اب میری قسمت میں کہاں سچا پیار
کہہ کہ داستاں تمھیں رولا جاوُں گا
جدھر دیکھو گے سایہ میرا ہی ہو گا
جب راکھ اِسی ہوا میں ملا جاوُں گا
میں جب آنسو بن آنکھوں میں آوں گا
دور ہی جب تم سے بہت چلا جاوُں گا
جب کبھی تم بلاوُ گی میں نہ آوں گا
دور ہی جب تم سے بہت چلا جاوُں گا
رہ جائیں گے تمہارے کاپنتے سرخ لب
میں لالی گالوں کی جو مٹا جاوُں گا
بیتاۓ تھے جو دو پل ساتھ محبت کے
بتا دو مجھے کہاں اُنہیں بھلا پاوُں گا
اب تو میں مجرم ہوں عشق کا اے ہمدم
کیا میں موت سے بہتر کوئ سزا پاوُں گا
ہر جگہ ہوں گے پیمانے الگ محفلوں میں
میں غم اے زماں میں ڈُوبا چلا جاوُں گا
دل دور کہیں دور چین او سکون سے
مسعود پھر کہاں گُل کھیلا پاوُں گا